Introduction of Health and Hygiene
Introduction
Health and Hygiene
عرب طبیب حارث بن کلدہ ثقفی جو طائف میں پیدا
ہوئے تھے، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہدمبارک میں بھی زندہ تھے۔ ان کی طبی مہارت
اورقابلیت کا دور دور تک شہرہ تھا۔ ذہانیت اورفراست کے لحاظ سے اپنے ہم عصروں میں انہیں
ایک خاص مقام حاصل تھا۔ انسان کی صحت کے متعلق ان کے اقوال آج بھی نقل کئے جاتے ہیں۔
حارث بن کلدہ کا ایک طویل مکالمہ ایران کے بادشاہ نوشیرواں عادل سے ہوا تھا۔ اس کا
کچھ حصہ یہاں نقل کیا جاتا ہے۔ جس سے ظاہر ہوگا کہ انسان کو صحت مند اور متوازن زندگی
گذارنے کے لئے کن اقدامات پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
شاہ ایران نے حارث سے پوچھا۔
”طب
کیا ہے؟“
حارث
نے جواب دیا”حزم“ یعنی پرہیز۔
بادشاہ
نے اگلا سوال کیا۔
”مہلک
مرض کیا ہے؟“
حارث
نے جواب دیا”پہلی غذا ہضم ہونے سے پہلے دوسری غذا کھالینا“۔
بادشاہ
نے پوچھا! ”حمام کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟“
جواب
ملا ”حمام میں پیٹ بھر کر داخل ہونا ہرگز مناسب نہیں“۔
بادشاہ
کا اگلا سوال تھا۔ ”دوا کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں“۔
طبیب
نے جواب دیا ”صحت کی حالت میں دوا سے بچو اور مرض کی حالت میں اس کی جڑ پکڑنے سے پہلے
دوا شروع کردو۔ چونکہ جسم کی حالت زمین کی طرح ہے جس کی اصلاح ہوتی رہے تو درست رہتی
ہے ورنہ بنجر ہوجاتی ہے“۔
بادشاہ نے پانی کے بارے میں پوچھا تو حارث
نے جواب دیا۔
”پانی
جسم کی روح ہے اور صحت اس سے قائم ہے لیکن اگر پانی بے اندازہ پیا جائے یا سو کر اٹھنے
کے فوراً بعد پیا جائے تو مضر ہے۔ پانی کی صفت یہ ہے کہ رقیق ہو۔ صاف شفاف ہو، بڑے
بڑے موجزن دریاؤں کا ہو۔ جنگلوں کا ہومگر جنگلوں کی کثافتیں اس میں شامل نہ ہوں، ٹھنڈا
ہو، بے ذائقہ، بے رنگ اور اس حد تک شفاف ہو کہ ہر چیز کا عکس مع رنگوں کے اس میں صاف
نظر آجائے“۔
بادشاہ
نے حارث بن کلدہ ثقفی کوعزت سے اپنے دربارمیں بیٹھنے کے لئے کہا جو ان دنوں ایک بہت
بڑا اعزازسمجھاجاتا تھا۔ ساتھ ہی بادشاہ نے حکم دیا کہ حارث سے ہونے والی گفتگو کو
ضبط تحریر میں لے لیاجائے۔
خالقِ
کائنات کی بہترین تخلیق انسان ہے جس پر ِ اللہ نے بھی فخر کیااورفرمایا!
”ہم
نے انسان کو بہترین خلق کیا“۔
اللہ
تبارک تعالیٰ نے انسان کو صرف خلق ہی نہیں کیا بلکہ زندگی کو بہترین طریقہ سے گزارنے
کے لئے راہنماء اصول بھی بتائے جنکا ذکر تمام الہامی کتب میں ملتا ہے۔ ان قوانین کی
عملی شکل کو دیکھنے کے لئے ہمیں انبیاء اکرام کی زندگیوں سے سبق ملتا ہے جن پر اگرعمل
کیا جائے تو انسان کبھی جسمانی اور روحانی عوارض کا شکار نہ ہو۔
ایک
صحت مند اورمطمئن زندگی گزارنا مشکل نہیں۔اس کے لئے محض چند سادہ سے اصولوں کو اپنانا
ہوگا۔ زیرِنظر کتاب میں اُنہی سادہ اور آسان طریقوں کو بیان کیا گیا ہے۔کتابچہ مندرجہ
ذیل چارابواب پر مشتمل ہے۔
باب
اول۔حفظانِ صحت
باب
دوئم۔ انسانی روئیے
باب
سوئم۔ عام جسمانی امراض اور حفاظتی تدابیر
باب
چہارم۔ عام روحانی امراض اور حفاظتی تدابیر
باب
اول حفظانِ صحت کے ر اہنماہ اصولوں اور اہم جسمانی اعضاء کی صحت وصفائی کے متعلق ہے۔
باب دوئم میں اُن انسانی رویوں کا ذکر کیا گیا ہے جو انسان کی صحت پر منفی یا مثبت
اثرات مرتب کرتے ہیں۔ باب سوئم میں عام جسمانی امراض اوراحتیاطی تدابیر کا ذکر کیا
گیا ہے اور آخری حصہ میں اُن روحانی عوارض کا ذکر کیا گیا ہے جن پر عام طور پر کوئی
توجہ نہیں دی جاتی۔ یہ نہ صرف انسان کی صحت کے لئے نقصان دہ ہیں بلکہ ان سے معاشرہ
میں بگاڑ بھی پیدا ہوتا ہے۔ اگر دیکھا جائے تو تمام امراض کی جڑھ یہی عوامل ہیں۔کتابچہ
میں صرف اُن معلومات سے پردہ کشائی کی گئی ہے جس کا جاننا عام انسان کی ضرورت ہے۔اس
کا زیادہ تر حصہ احتیاطی تدابیرپر مشتمل ہے اور قائرین کے لئے لازم ہے کہ کسی بھی مرض
کی صورت فوراً کسی مستند ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
متمنی
دعا
سیدابوالبرزہ
No comments