Breaking News

Health and Hygiene - Cleanliness of Various Body Parts

Health and Hygiene

Cleanliness of Various Body Parts

اہم جسمانی اعضاء کی صحت وصفائی

۱۔  دانت
          دانت اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہیں۔ ایک انسان کے منہ میں 32  دانت ہیں۔ سامنے والے دانت نوکیلے ہوتے ہیں جو خوراک کو کاٹتے ہیں اور سائیڈ والے دانت چپٹے ہوتے ہیں جس سے ہم خوراک کو پیسنے (چبانے) کا کام لیتے ہیں۔ جسم میں صرف دوہی ایسی جگہیں ہیں جہاں ہم جراثیموں کو پالتے ہیں۔ ان میں سے ایک جگہ تو ہمارے بڑھے ہوئے ناخن ہیں اور دوسری جگہ ہمارے دانت۔ دانتوں کی خرابی کا اثر معدہ پر اور معدہ کی خرابی کا اثرہمارے پورے جسم پر پڑتا ہے۔لہذاء ہر دفعہ کھانے کے بعد لازماً کلی کریں۔اگر کلی نمک ملے پانی سے ہو تو سب سے بہترین ہے۔یہ ایک بہترین ”اینٹی سیپٹک ماوتھ واش“ ہے۔ جن لوگوں کے دانتوں کے درمیان خلاء یا سوراخ ہوں، لازماً  خلال کریں۔خلال کرنے سے خوراک کے پھنسے ہوئے ذرات نکل جاتے ہیں جن کو اگرصاف نہ کیا جائے تو یہ منہ میں بدبوپیداکرتے ہیں۔داتوں کی صفائی کے لئے مسواک سب سے بہترین ہے۔اگر ہو سکے تو مسواک استعمال کریں۔حدیث، رسول ﷺ کے مطابق مسواک کرنے سے دانت اورمسوڑھے مضبوط، حافظہ و نظرتیزاوربلغم رفع ہوتی ہے۔ کیکراورسکھ چین کی مسواک سب سے بہترین ہے۔

حفاطتی تدابیر    
۱۔         دن میں دو بار برش کرنے کو اپنی زندگی کا معمول بنا لیں۔ صبح ناشتے سے قبل اور رات کو سونے سے پہلے۔
۲۔        اگرگھرمیں پیسٹ نہیں تونمک اورمیٹھے سوڈے ملاکرایک پوڈربنا لیں۔ اس پوڈر کوبرش پر لگا کر دانت صاف کریں۔رات کو سوتے وقت سرسوں کا تیل نہایت باریک نمک میں ملا کر دانتوں میں ملنا اور رال ٹپکا کر بغیر کلی کئے سوجانا دانتوں کو بہت سی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔
۳۔        برش اوپر سے نیچے کریں۔ ایسا کرنے سے دانتوں کے درمیان پھنسے ہوئے ذرات نکل جاتے ہیں۔
۴۔        چپٹے برش کی بجائے نوکیلا برش استعمال کریں جو دانتوں کے بیچ اوراندر تک جا کے صفائی کرسکے۔
۵۔        دانتوں کے لئے زیادہ سخت برش نقصان دہ ہے۔ لہذاء برش کو”سوفٹ یا میڈیم“ ہونا چاہئے۔اگر کوئی سگریٹ نوشی کا عادی ہے تو وہ دانتوں کی صفائی کے لئے Smoker Brush   استعمال کرے۔ یہ برش بہت سخت ہوتا ہے اور سگریٹ نوشی سے دانتوں پر جو داغ پڑجاتے ہیں، اُنکی صفائی کے لئے مفید ہے۔
۶۔        ہر پیسٹ کا علیحدہ فارمولا ہوتا ہے جو کسی نہ کسی طرح دانتوں کے لئے مفید ہے۔لہذاء ایک ہی پیسٹ کو باربار استعمال نہ کریں بلکہ ہر ماہ اس کو بدل دیں۔ اس لئے چھوٹی پیسٹ لیں جو ایک ماہ میں ختم ہوجائے۔
۷۔        دانتوں کی صفائی کے دوران مسوڑوں،حلق اور زبان پربھی برش سے صفائی کریں۔
۸۔        دندانسہ دانتوں کی صفائی کے لئے اچھانہیں۔ اس سے دانت سفید توہوجاتے ہیں لیکن دانتوں اورمنہ کی صفائی کے لئے برش کا کوئی نعمت البدل نہیں۔
۲۔  آنکھیں
          آنکھوں قدرت کی عظیم نعمت ہیں۔ان کی قدر وہی جانتے ہیں جو آنکھوں سے محروم ہیں۔لیٹ کرپڑھنا، نزدیک سے TV دیکھنا، زیادہ دیرکمپوٹرپر کام کرنا، موبائل پر غیرضروری SMS Chart  کرنا، لیٹ کرپڑھنا  وغیرہ تمام آنکھوں کی صحت کے لئے نقصان دہ ہیں۔آنکھوں میں خارش کی صورت اُنکو ملنا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
        حفاطتی تدابیر
۱۔         روزانہ سونے سے قبل اورصبح منہ دھوتے وقت آنکھوں میں ٹھنڈے پانی کے چھینٹے ماریں۔
۲۔        کم روشنی میں اورزیادہ نزدیک سے ہرگز نہ پڑھیں۔
۳۔        آنکھوں کو دھول مٹی سے بچائیں۔ کام کاج کے دوران مٹی آنکھوں میں پڑجائے تو فوراً ٹھنڈے پانی سے دھوئیں۔
۴۔         پڑھنے میں دشواری یا سر دردکی صورت فوراً  اپنی نظر چیک کروائیں۔
۵۔        سخت دھوپ میں رنگین چشمہ استعمال کریں۔
۶۔        اگر آنکھوں میں دکھن یا سرخی نمودار ہو توگھریلوٹوٹکوں کی بجائے اً ٓنکھوں کے ماہر سے رجوع کریں۔
۷۔        آنکھوں میں تنکا وغیرہ چلا جانے کی صورت پانی کے چھینٹے ماریں۔ اگر تنکا پھر بھی نہ نکلے تو صاف روئی استعمال کریں۔
۳۔  بال             
        بالوں کا انسان کی شخصیت میں اہم کردار ہے۔گھنے اور گہرے بال ہر انسان کی خواہش ہے لیکن ان کی صحت و صفائی کی طرف کبھی کسی نے دھیان نہیں دیا۔ باریک،کمزور، بے جان اورروکھے بال کمزورصحت کی نشانی ہیں۔ایسی اپنی خوراک بہتر کریں اور ورزش کواپنا معمول بنائیں۔ہم بالوں کی طرف صرف اُس وقت دھیان دیتے ہیں جب یہ تیزی سے گرنا شروع ہوئیں۔ بالوں کا گرناایک مروثی عمل ہے لیکن اگر عمر ڈھلنے سے پہلے یہ گرنے لگیں توہمیں فوراً سنجیدگی سے سوچنا پڑے گا۔

        حفاطتی تدابیر
۱۔         نہانے سے تقریباً آدھ گھنٹہ پہلے سر میں سرسوں کے تیل کی مالش کریں بعد میں نہالیں۔ نہانے کے بعد ہلکا ساتیل بالوں میں لگالیں۔
۲۔        دھوپ کی تمازت بالوں میں موجود قدرتی نمی کو سکھا دیتی ہے۔ چنانچہ گرم موسم میں بالوں کو سخت دھوپ سے بچائیں۔
۳۔        سردیوں میں سر کے اندر خشکی بڑھ جاتی ہے۔ ایسی صورت ہفتہ میں کم از کم تین مرتبہ سر میں سرسوں کے تیل کی باقائدگی سے مالش کریں اور بعد ازاں کسی اچھے شیمپو سے دھولیں۔سرکو لسی سے دھونا بھی سرکی خشکی میں مفید ہے۔
۴۔        روزانہ چندمنٹ سرکے بال کھڑا ہونا بالوں کو مضبوط، لمبا، چمکدار کرتا ہے۔
۵۔        بالوں کو دھول مٹی سے بچاکر رکھیں اور اگرگھر یلو کام کاج کے دوران یا باہر سے واپسی پر بال مٹی سے آلودہ ہوجائیں تو فوراًتازہ پانی سے دھو کر خشک کرلیں۔
۶۔        نہانے کے بعد فوراً بالوں کو خشک کریں۔گیلے بالوں میں جوئیں پڑنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ہئیرڈرائیرسے بالوں کو خشک کرنے سے بالوں کی جڑیں کمزور ہوجاتی ہیں۔ بالوں کو خشک کرنے کے لئے دھوپ سب سے بہترین ہے۔
۷۔        بالوں کو ڈائی کرنے کے لئے دیسی مہندی استعمال کریں جو کہ کیمیکل سے پاک ہو۔سستے اورغیرمعیاری ”ہیرڈائی“ بالوں کے لئے سخت نقصان دہ ہیں۔
       ۴۔  ناخن
          لمبے اوربڑھے ہوئے ناخن جراثیموں کی افزائش کے لئے سب سے بہترین جگہ ہے۔یہ وہ جگہ ہے جہاں لاکھوں اور کروڑوں کی تعدادمیں جراثیم پل رہے ہوتے ہیں جس میں پیشاب اورپاخانے کے جراثیم بھی شامل ہیں جو طہارت کرتے وقت ہمارے ناخنوں میں جمع ہوجاتے ہیں۔ ایسی خواتین جن کے ناخن بڑھے ہوئے ہوں، جب آٹا گھوندتی ہیں تو یہی جراثیم آٹے میں شامل ہوجاتے ہیں اورگھرکے لوگوں کو بیمار کردیتے ہیں۔ ہفتہ میں ایک بار لاماً ناخن کاٹیں۔ سنت ہے کہ ناخن جمعرات یاں جمعہ کے روز کاٹے جائیں۔

          ۵۔  کان
          نہانے کے بعد عام طور پرکانوں میں پانی جمع ہوجاتا ہے جسکو اگرنہ نکالا جائے تو کان درد کا باعث بنتا ہے۔ اس سے کانوں میں پیپ بھی پڑ سکتی ہے۔ لہذا نہانے کے بعد لازماً کان صاف کریں۔ کان صاف کرنے کے لئے Cotton Bid   استعمال کریں جو کہ ایک   Stick   ہے جس  کے دونوں سروں پر صاف روئی لگی ہوتی ہے۔ Cotton Bid  بازار سے عام ارزاں نرخ پر مل جاتی ہے۔
          کان میں خارش کی صورت کوئی نوک دار شے استعمال نہ کریں۔ اس سے کان کا پردہ پھٹ سکتا ہے۔ خارش کی صورت سرسوں کے تیل کو نیم گرم کرکے تھوڑی دیر بعد نکال دیں اورCotton Bid سے اپنے کانوں کو صاف کرلیں۔ کانوں کی صفائی کے لئے عطائی ڈاکٹر کے پاس کبھی نہ جائیں جو فٹ پاتھ پر بیٹھ کر کانوں اور دانتوں کا علاج کرتے ہیں۔کان درد کی صورت فوراً کسی مستند ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
          ۶۔  ناک
          ناک میں جب بھی رطوبت جمع ہو، فوراً ناک صاف کریں جسکا بہترین طریقہ صاف پانی سے ناک کو دھونا ہے۔چھوٹے بچوں کی ناک عام طور پر بہتی رہتی ہے۔دیکھا گیا ہے کہ وہی رطوبت شیرخواربچوں کے میں چلی جاتی ہے جو انکو بیمار کردیتی ہے۔بچوں کی ناک بہنے کی ایک وجہ گلے کا انفیکشن بھی ہے۔ایسی صورت فوراً ڈاکٹرسے رجوع کریں۔ معمولی سی توجہ اورپرہیزسے بچوں کو اس سے بچایاجاسکتا ہے۔

          ناک کی صفائی کے لئے ہاتھوں، کہنیوں اورآستیوں کا استعمال نہ صرف غیراخلاقی عادت ہے نلکہ یہ حفظانِ صحت کے اصولوں کے بھی منافی ہے۔اپنے پاس لازماً رومال رکھیں اورضرورت پڑنے پر ناک صاف کرنے کے لئے اسکا استعمال کریں۔

       ۷۔  تھوکنا
          تھوکنا انتہائی غیراخلاقی فعل ہے۔ تھوک میں جراثیم ہوتے ہیں جو مکھیوں کے ذریعے دوسرے لوگوں تک آسانی سے منتقل ہوجاتے ہیں۔اپنے تھوک کو نگلنا بھی نقصان دہ ہے۔ جب بھی تھوک آئے، واش بیسن استعمال کریں اور تھوکنے کے بعد پانی بہا دیں۔ اگرگھرمیں واش بیسن نہ ہو تواگالدان استعمال کریں۔ کچھ لوگ ادھرادھرتھوک دیتے ہیں۔ان کوایسا کرنے سے منع کریں۔تھوک والی جگہ اگرکچی زمین ہو تو چٹکی بھرراکھ ڈال کرفوراًجاڑو سے صاف کریں۔کمرے میں تھوکنے کی صورت فوراًWiper سے صاف کریں۔

       ۸۔  ہاتھ دھونا
          ہم میں سے کوئی بھی بیمار ہونا پسند نہیں کرتا لیکن کسی نے آج تک نہیں سوچا کہ ہم خود اپنے آپ کو بیمار کرنے کا باعث بنتے ہیں۔اس میں سب سے بڑا کردار ہمارے اپنے ”ہاتھوں“ کا ہے۔ ہمارے اردگرد کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں جراثیم نہ ہوں۔ ہمارے جسم کے اندرونی و بیرونی تمام حصوں میں ہر وقت جراثیم موجود ہوتے ہیں۔ کیونکہ ہم اپنے تمام کام ہاتھوں سے کرتے ہیں جن کو مکمل کرنے کے لئے ہمیں چیزوں کوچھونا پڑتا ہے، اپنی جگہ سے ہلانا پڑتا ہے۔ اس طرح سے ہمارے ہاتھ گندے ہو جاتے ہیں۔ہم جو کچھ بھی کھائیں وہ ہاتھوں کی مدد دے ہی ہمارے منہ میں جاتا ہے۔اس لئے ہاتھوں کا صاف ہونا بہت ضروری ہے۔ اگر ہاتھوں پر جراثیم ہونگے تو ہمیں بیمار ہونے میں وقت نہیں لگے گا۔

        ہاتھ دھونے کے مواقع
          ہمیں درج دیل مواقع پر لازماً ہاتھ دھونا چاہئے۔
۱۔         ھیتوں میں کام کاج کے بعد
۲۔        رفح حاجت کے بعد
۳۔        کھانا کھانے سے پہلے اور فوراً بعد
۴۔        گھر کی صفائی ستھرائی کے فوراً بعد
۵۔        بچے کو دودھ پلانے سے پہلے
۶۔        بچوں کو مٹی میں کھیلنے سے سختی سے منع کریں اور اُنکو پابند کریں کہ کھیل کود سے فارغ ہو کر لازم ہاتھ دھونے کو اپنا معمول بنائیں۔
۷۔        رات کو سونے سے پہلے لازماً ہاتھ منہ دھوکر سوئیں۔

No comments